جذبوں کی قدر و قیمت ویسی نہیں رہی
جذبوں کی قدر و قیمت ویسی نہیں رہی
پھر یوں ہوا محبت سچی نہیں رہی
میں بھی تو زندگی سے اکتا گیا بہت
اس کی بھی اب تمنا کوئی نہیں رہی
مجھ کو صلہ وفا کا ملنا تو تھا یہی
اب سوچ جو تمہاری کچی نہیں رہی
انداز گفتگو بھی لہجے بدل گئے
کوئی زباں کہیں اب میٹھی نہیں رہی
نظروں سے اپنی ہم نے خود کو گرا دیا
اتنا کہ شان اپنی اونچی نہیں رہی
پھر یہ کہ ہم مبارکؔ انجان ہو گئے
پہچان بھی ہماری اپنی نہیں رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.