جذبوں میں پہلے جیسی صداقت نہیں رہی
جذبوں میں پہلے جیسی صداقت نہیں رہی
اب درمیاں ہمارے محبت نہیں رہی
بھولی ہوئی ہوں کب سے میں خود کو بتاؤں کیا
اب تجھ کو یاد کرنے کی عادت نہیں رہی
کیسا سماں ہے کیسی یہ فصل بہار ہے
شہر وفا کے پھولوں میں نکہت نہیں رہی
وہ بجھ گئی ستارہ ادا آنکھ کب کی دوست
دل میں کسی کے پیار کی حسرت نہیں رہی
تیری وفا نے ایسا سبق دے دیا مجھے
مجھ کو کسی بھی ذات سے نفرت نہیں رہی
اے ہادیہؔ شعور محبت جسے دیا
اب وہ ہی کہہ رہا ہے کہ الفت نہیں رہی
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.