جزیرے ہوں کہ وہ صحرا ہوں خواب ہونا ہے
جزیرے ہوں کہ وہ صحرا ہوں خواب ہونا ہے
سمندروں کو کسی دن سراب ہونا ہے
سوال پوچھنے والو تمہیں بھی آخر کار
رہین منت بار جواب ہونا ہے
کھنڈر میں بیٹھ کے رونے کی خو نہیں جاتی
تمہاری آنکھ پہ شاید عذاب ہونا ہے
وہ ظلمتیں جو اجالوں کے گھر میں رہتی ہیں
انہیں بھی مثل سحر بے نقاب ہونا ہے
وہ دن جو نیلی کتابوں میں بند ہے اس کو
ابھی تو میرے لیے بے حجاب ہونا ہے
ابھی تو خواہش بے دست و پا سلامت ہے
ابھی کچھ اور یہ خانہ خراب ہونا ہے
یہ شاخ شاخ پرندے پکارتے ہیں متینؔ
ہمیں تو شاخ سے گر کر گلاب ہونا ہے
- Ziina Ziina Rakh
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.