Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا خزانہ زمانے کے ہاتھ جا نہ لگے

جواد شیخ

مرا خزانہ زمانے کے ہاتھ جا نہ لگے

جواد شیخ

MORE BYجواد شیخ

    مرا خزانہ زمانے کے ہاتھ جا نہ لگے

    تجھے کسی کی کسی کو تری ہوا نہ لگے

    میں ایک جسم کو چکھنا تو چاہتا ہوں مگر

    کچھ اس طرح کہ مرے منہ کو ذائقہ نہ لگے

    ہمیں لگا سو لگا خود اذیتی کا نشہ

    دعا کرو کہ تمہیں کوئی بد دعا نہ لگے

    دعا کرو کہ کسی کا نہ دل لگے تم سے

    لگے تو اور کسی سے لگا ہوا نہ لگے

    حسد کیا ہو ترے رزق سے کبھی میں نے

    تو مجھ کو اپنی کمائی ہوئی غذا نہ لگے

    ہمیں ہی عشق کی تشہیر چاہیے ورنہ

    پتہ نہ لگنے دیا جائے تو پتہ نہ لگے

    پڑا رہا میں کسی اور ہی بکھیڑے میں

    بہت سے قیمتی جذبے کسی دشا نہ لگے

    بنا رہا ہوں تصور میں ایک مدت سے

    اک ایسا شہر جسے کوئی راستہ نہ لگے

    ہمیں ہی عشق کی تشہیر چاہیے ورنہ

    پتہ نہ لگنے دیا جائے تو پتہ نہ لگے

    کسے خوشی نہیں ہوتی سراہے جانے کی

    مگر وہ دوست ہی کیا ہے جو آئنہ نہ لگے

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے