جھانکتے لوگ کھلے دروازے
چاند کا شہر بنے دروازے
کس کی آہٹ کا فسوں طاری ہے
محو ہیں آج بڑے دروازے
بول کے دیں نہ کبھی دیواریں
سر پٹختے ہی رہے دروازے
لوگ محفوظ ہوئے کمروں میں
برف کی زد میں رہے دروازے
کبھی سورج کی کبھی ظلمت کی
مار سہتے ہی رہے دروازے
رات بھر چاندنی ٹکرائی مگر
صبح ہوتے ہی کھلے دروازے
دیکھ وہ شامؔ کی آہٹ ابھری
دیکھ وہ بند ہوئے دروازے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.