Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھمکتے جھومتے موسم کا دھوکا کھا رہا ہوں میں

قتیل شفائی

جھمکتے جھومتے موسم کا دھوکا کھا رہا ہوں میں

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    جھمکتے جھومتے موسم کا دھوکا کھا رہا ہوں میں

    بہت لہرائے ہیں بادل مگر پیاسا رہا ہوں میں

    ہوئی جب دھوپ کی بارش مرے سر پر تو کیا ہوگا

    درختوں کے گھنے سایوں میں بھی سنولا رہا ہوں میں

    وہی کچھ کر رہا ہوں جو کیا میرے بزرگوں نے

    نئے ذہنوں پہ اپنے تجربے برسا رہا ہوں میں

    یہ تہمت خاک تہمت ہے مرے ہم جرم ہمسایو

    تمہاری عمر میں تم سے کہیں رسوا رہا ہوں میں

    خیال آتا ہے بازاروں کی رونق دیکھ کر مجھ کو

    بھرے دریا میں تنکا بن کے بہتا جا رہا ہوں میں

    تری آغوش چھوٹی تو ملی وہ بد دعا مجھ کو

    کہ اب اپنی ہی بانہوں میں سمٹتا جا رہا ہوں میں

    قتیلؔ اب تک ندامت ہے مجھے ترک محبت پر

    ذرا سا جرم کر کے آج بھی پچھتا رہا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 113)
    • Author : Qateel Shifai
    • مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے