جھنکار کا رشتہ تو ہے زنجیر سے سائیں
جھنکار کا رشتہ تو ہے زنجیر سے سائیں
کیوں لوگ پریشاں ہوئے تعبیر سے سائیں
کچھ لوگ ابھی شہر میں ایسے بھی ہیں خوش پوش
جو آگ لگا دیتے ہیں تقریر سے سائیں
حق بولنے کا حوصلہ اب ہم میں نہیں ہے
نسبت تو نکلتی رہی شبیر سے سائیں
تدبیر پہ موقوف ہے دنیا کی حکومت
ہم لوگ الجھتے رہے تقدیر سے سائیں
رہنے دو ابھی آئنہ خانے میں کوئی عکس
کچھ دل تو بہل جاتا ہے تصویر سے سائیں
پہلے ہی بہت دیر ہوئی آنے میں ان کے
اب جان نکل جائے گی تاخیر سے سائیں
تدبیر کچھ ایسی کرو الفت کے نگہباں
بچھڑے نہ کوئی رانجھا کسی ہیر سے سائیں
- کتاب : مرے تصور میں رنگ بھردو (Pg. 59)
- Author : بسمل عارفی
- مطبع : نور پبلی کیشن، دریا گنج،نئی دہلی (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.