جھیل کے پار دھنک رنگ سماں ہے کیسا
جھیل کے پار دھنک رنگ سماں ہے کیسا
جھلملاتا ہوا وہ عکس وہاں ہے کیسا
جلتے بجھتے ہوئے فانوس ہیں منظر منظر
نقش در نقش وہ مٹ کر بھی عیاں ہے کیسا
کتنے الفاظ و معانی کے ورق کھلتے ہیں
میرے اندر یہ کتابوں کا جہاں ہے کیسا
مجھ میں اب میری جگہ اور کوئی ہے شاید
کچھ سمجھ میں نہیں آتا یہ گماں ہے کیسا
شہر سے لوٹ کے گھر قرض چکانا ہے مجھے
کیسے لکھوں کہ مرا حال یہاں ہے کیسا
کس نے ڈالی ہے فضاؤں پہ یہ میلی چادر
شب کے ماتھے پہ لہو رنگ نشاں ہے کیسا
مٹھیاں بھیج کے ہم لوگ رہے ہیں کب سے
دور تک آگ کا جنگل ہے سماں ہے کیسا
میرے اجداد کے تو خواب یہاں دفن نہیں
یہ حویلی یہ پر اسرار دھواں ہے کیسا
قبریں بھی اس میں نہیں تاج محل کی صورت
کوئی آباد نہیں ہے یہ مکاں ہے کیسا
- کتاب : Sab Khwab (Pg. 17)
- Author : Nusrat Gwaliory
- مطبع : Nusrat Gwaliory, Tahzeeb Urdu 5071, Kucha Rahman Pandit, Chandni Chouck, Delhi (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.