Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھیل سی آنکھ کو دریاؤں کا دھارا کر کے

عاصمہ فراز

جھیل سی آنکھ کو دریاؤں کا دھارا کر کے

عاصمہ فراز

MORE BYعاصمہ فراز

    جھیل سی آنکھ کو دریاؤں کا دھارا کر کے

    خوش ہے وہ شخص یہ نقصان ہمارا کر کے

    اس کو لگتا ہے کہ آساں ہے بچھڑنا مجھ سے

    کیا وہ جی لے گا مرا ہجر گوارا کر کے

    آ کہ مل بیٹھ کے جینے کا ہنر سیکھتے ہیں

    زندگی یوں نہ گزر مجھ سے کنارا کر کے

    تم نے جاتے ہوئے تحفے میں مجھے بخشا تھا

    دل میں رکھا ہے وہی اشک ستارا کر کے

    دکھ اداسی یہ گھٹن اور یہ خالی دامن

    کیا ملا مجھ کو ترے ساتھ گزارا کر کے

    تم نے چھوڑا تو کسی سمت نہ دیکھا میں نے

    یوںہی جیتی رہی خود کو میں تمہارا کر کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے