جھونکا ہوں میں جو کہاں نہیں ہے
ہر چند کہیں اماں نہیں ہے
پیروں سے زمیں نکل رہی ہے
اور ہاتھ میں آسماں نہیں ہے
شعلہ ہے مگر بجھا ہوا ہے
پانی ہے مگر رواں نہیں ہے
تجھ پر تو یقین ہے سدا سے
اپنا ہی کوئی گماں نہیں ہے
تو خود کو جہاں سمجھ رہا ہے
سچ یہ ہے کہ تو وہاں نہیں ہے
وہ شعر بھی ذہن میں ہیں شاہدؔ
کہنے کو جنہیں زباں نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.