جھونکا نفس کا موجۂ صرصر لگا مجھے
جھونکا نفس کا موجۂ صرصر لگا مجھے
رات آ گئی تو خود سے بڑا ڈر لگا مجھے
اتنا گداز ہے مرا دل فرط درد سے
پھینکا کسی نے پھول تو پتھر لگا مجھے
خود ہی ابھر کے ڈوب گیا اپنی ذات میں
سورج اک اضطراب کا پیکر لگا مجھے
یہ شام وعدہ ہے کہ پڑاؤ ہے وقت کا
اک لمحہ اک صدی کے برابر لگا مجھے
جیسے میں تیری ذات کا عکس جمیل ہوں
یوں بھی ترے فراق میں اکثر لگا مجھے
اس شور میں محال تھا تیرا خیال بھی
صحرا بھی تیرے شہر سے بہتر لگا مجھے
دامن سے دھو رہا تھا میں دھبے گناہ کے
قطرہ بھی آنسوؤں کا سمندر لگا مجھے
تازہ ہوا میں سکھ کا کوئی سانس لے سکوں
اے رب کائنات ذرا پر لگا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.