Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھلسے ہوئے صحرا میں شجر دیکھ رہا ہوں

عابد بریلوی

جھلسے ہوئے صحرا میں شجر دیکھ رہا ہوں

عابد بریلوی

MORE BYعابد بریلوی

    جھلسے ہوئے صحرا میں شجر دیکھ رہا ہوں

    امید کے گلشن میں سحر دیکھ رہا ہوں

    جلوؤں کی تجلی کا طلب گار ہے یہ دل

    تو حسن کا پیکر ہے نظر دیکھ رہا ہوں

    ہر سمت محبت کے نئے باب لکھے ہیں

    بس خواب سے منظر ہیں جدھر دیکھ رہا ہوں

    اک خواب کی تعبیر ہے درکار مسلسل

    اک آگ کا دریا ہے سفر دیکھ رہا ہوں

    جاتے ہوئے لوگوں کو تم آواز نہ دینا

    یہ ہجر کے مارے ہیں ڈگر دیکھ رہا ہوں

    وہ شخص محبت میں خطا کار ہوا ہے

    ہر شخص کے ہونٹوں پہ خبر دیکھ رہا ہوں

    ہر گام ہیں راہوں میں سیاست کے بونڈر

    مشکل میں ہے ہر ایک بشر دیکھ رہا ہوں

    کیسا ہے ستم یارو ہے یہ ظرف بھی کیسا

    جلتا ہوا اپنا ہی میں گھر دیکھ رہا ہوں

    عابدؔ تجھے الفت کی تمنا ہی نہیں اب

    کب سے میں تری سمت گزر دیکھ رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے