جھوم لے ہنس بول لے پیاری اگر ہے زندگی
جھوم لے ہنس بول لے پیاری اگر ہے زندگی
سانس کے بس ایک جھونکے کا سفر ہے زندگی
دیر ہی بنتے بگڑتے کچھ اسے لگتی نہیں
پھول کی دیوار پر شبنم کا گھر ہے زندگی
زندگی میں جو بھی کرنا چاہتا ہے کر گزر
کیا خبر برسوں کی ہے یا لمحہ بھر ہے زندگی
اجنبی حالات سے بھی ہنس کے ملنا چاہئے
ہر قدم پر مڑنے والی رہ گزر ہے زندگی
بھیجتا رہتا ہوں جانے اپنی سانسیں کس کے نام
یار نا معلوم کی اک نامہ بر ہے زندگی
دشت میں نکلو تو کانٹا ہے تھکن ہے گرد ہے
ناؤ میں بیٹھو تو لگتا ہے بھنور ہے زندگی
تا ابد اس سے نہ ٹوٹے گا مظفرؔ رابطہ
موت سے آگے عدم کے نام پر ہے زندگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.