Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھوٹ کہتے ہیں کہ آواز لگا سکتا ہے

ساجد رحیم

جھوٹ کہتے ہیں کہ آواز لگا سکتا ہے

ساجد رحیم

MORE BYساجد رحیم

    جھوٹ کہتے ہیں کہ آواز لگا سکتا ہے

    ڈوبنے والا فقط ہاتھ ہلا سکتا ہے

    اور پھر چھوڑ گیا وہ جو کہا کرتا تھا

    کون بد بخت تجھے چھوڑ کے جا سکتا ہے

    راستہ بھولنا عادت ہے پرانی اس کی

    یعنی اک روز وہ گھر بھول کے آ سکتا ہے

    شرط اتنی ہے کہ تو اس میں فقط میرا ہو

    پھر تو اک خواب کئی بار دکھا سکتا ہے

    آنکھ بنتی ہے کسی خواب کا تانا بانا

    خواب بھی وہ جو مری نیند اڑا سکتا ہے

    اس نے کیا سوچ کے سونپا ہے کہانی میں مجھے

    ایسا کردار جو پردے بھی گرا سکتا ہے

    میرے رزاق سے کرتی ہے مری بھوک سوال

    کیا یہیں رزق کے وعدے کو نبھا سکتا ہے

    تم نہ مانو گے مگر میرے چلے جانے پر

    اک نہ اک روز تمہیں صبر بھی آ سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے