جھوٹ کہوں تو دل تیار نہیں ہوتا
جھوٹ کہوں تو دل تیار نہیں ہوتا
سچ سے لیکن بیڑا پار نہیں ہوتا
آپ نفع میں خوش ہیں ہم گھاٹے میں خوش
رشتوں کا ہم سے بیوپار نہیں ہوتا
رام کی شبری جنگل میں تو رہتی ہے
بیروں پر اس کا ادھیکار نہیں ہوتا
سب کیول اپنی کمزوری جیتے ہیں
رشتہ تو کوئی بیمار نہیں ہوتا
سننا سہنا چپ رہنا پھر ہنسنا بھی
خود پہ اتنا اتیاچار نہیں ہوتا
خود سے ڈرنا کشتی پہ بھی شک کرنا
اب ایسے تو دریا پار نہیں ہوتا
یہ سچ ہے وہ ہر ہفتے ہی آتا ہے
سب کی قسمت میں اتوار نہیں ہوتا
سیدھے سچے اچھے بھی ہیں لوگ بہت
کیسے لکھ دوں دو دو چار نہیں ہوتا
- کتاب : Itwar chhota pad gaya (Pg. 28)
- Author : Pratap Somvanshi
- مطبع : Vani Prakashan (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.