Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھوٹ کی منڈی میں سچ لے کر آیا ہے

شرافت سمیر

جھوٹ کی منڈی میں سچ لے کر آیا ہے

شرافت سمیر

MORE BYشرافت سمیر

    جھوٹ کی منڈی میں سچ لے کر آیا ہے

    سچ کہنا کس نے تجھ کو بہکایا ہے

    رات گئے آہٹ سن کر کیوں دھڑکا ہے

    اے میرے دل ایسا کیا یاد آیا ہے

    سچا ہے تو ڈر کیسا ہے کھل کر بول

    آئینے کو دیکھ کے کیوں شرمایا ہے

    مانگ رہا ہے مجھ سے مجھ کو وہ کچھ یوں

    ہر جملے میں دھمکی کا رنگ آیا ہے

    ظلم کو ہی انصاف کہا جائے اب سے

    راج محل سے یہ سندیسہ آیا ہے

    سورج کو گر اس سے مطلب کوئی نہیں

    چاند کا چہرہ پھر کس نے جھلسایا ہے

    جنگل میں اب اس کا کیا تھا سو تھک کر

    آج پرندہ پنجرے میں لوٹ آیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے