جھوٹ کو سچ تو مرے یار بنا سکتا ہے
جھوٹ کو سچ تو مرے یار بنا سکتا ہے
یہ ہنر سن تجھے سردار بنا سکتا ہے
تجھ کو بھی حق ہے سیاست میں چلے جانے کا
تو اگر ریت کی دیوار بنا سکتا ہے
یہ نیا دور ترقی ہے یہاں سکوں سے
کوئی خرقہ کوئی دستار بنا سکتا ہے
مختلف روگ کی بس ایک دوا دے دے کر
یہ مسیحا ہمیں بیمار بنا سکتا ہے
زعم سجدوں کا جبیں پر نہ سجائے پھریے
یہ تکبر بھی گنہ گار بنا سکتا ہے
ہوش والوں میں یہ چرچا بھی بہت عام ہوا
مجھ کو پاگل بھی مرا یار بنا سکتا ہے
ڈال کر خواب نئے ادھ کھلی آنکھو میں یہاں
شعبدہ باز بھی سرکار بنا سکتا ہے
بوجھ ہو تیری انا پر جو سہارا دانشؔ
وہ سہارا تجھے لاچار بنا سکتا ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.