جھوٹ سچائی کا حصہ ہو گیا
جھوٹ سچائی کا حصہ ہو گیا
اک طرح سے یہ بھی اچھا ہو گیا
اس نے اک جادو بھری تقریر کی
قوم کا نقصان پورا ہو گیا
شہر میں دو چار کمبل بانٹ کر
وہ سمجھتا ہے مسیحا ہو گیا
یہ تیری آواز نم کیوں ہو گئی
غمزدہ میں تھا تجھے کیا ہو گیا
بے وفائی آ گئی چوپال تک
گاؤں لیکن شہر جیسا ہو گیا
سچ بہت سجتا تھا میری ذات پر
آج یہ کپڑا بھی چھوٹا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.