جھوٹا یہ پیار اوپری چاہت نہیں قبول
جھوٹا یہ پیار اوپری چاہت نہیں قبول
اس باب میں کوئی بھی وضاحت نہیں قبول
سادہ ہوں میں ہے دل کو مرے سادگی عزیز
دونوں کو خود نمائی کی عادت نہیں قبول
اپنا ضمیر بیچ کے شہرت اگر ملے
بیٹھے گی جھاگ بن کے وہ شہرت نہیں قبول
جو چاہے نام اپنا لکھے آب زر کے ساتھ
مجھ کو یہ آب زر کی عبارت نہیں قبول
بے شک غزل چھپے نہ چھپے بن لیے دیئے
مجھ کو سخن میں ایسی تجارت نہیں قبول
بہتر یہی ہے فرش زمیں پر رہے نشست
پیسوں سے جو ملے وہ صدارت نہیں قبول
خسروؔ کسی کا آگے نکلنا نہیں پسند
پرچھائیں کی بھی مجھ کو قیادت نہیں قبول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.