جھوٹی باتوں سے بہلا کر لوٹ گیا
جھوٹی باتوں سے بہلا کر لوٹ گیا
سکھ تو آدھے رستے آ کر لوٹ گیا
پیار امڑ کر پتھر دل تک آیا پھر
دیواروں سے سر ٹکرا کر لوٹ گیا
ایک فرشتہ آیا جی بہلانے کو
دنیا کے غم سے گھبرا کر لوٹ گیا
ڈھونڈ رہے تھے ہم بے خود ہو کر جس کو
وہ اونچی آواز لگا کر لوٹ گیا
یادوں کا اک جوار اٹھا تھا سینہ میں
ماضی کے کچھ نقش بنا کر لوٹ گیا
ایک تصور اس کے جیسا آیا کل
کچھ پل ٹھہرا پھر اٹھلا کر لوٹ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.