Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدھر بھی جاؤں یہی سلسلہ نکلتا ہے

خالد خواجہ

جدھر بھی جاؤں یہی سلسلہ نکلتا ہے

خالد خواجہ

MORE BYخالد خواجہ

    جدھر بھی جاؤں یہی سلسلہ نکلتا ہے

    تمہارے گھر کی طرف راستہ نکلتا ہے

    میں ایک عمر سے ان دائروں کا قیدی ہوں

    قدم جہاں بھی رکھوں دائرہ نکلتا ہے

    میں آزمانے چلا ہوں جہاں پہ جنس خلوص

    نظر نظر سے وہاں زہر سا نکلتا ہے

    جو شخص جان سے پیارا ہو شیخ صاحب کو

    قسم خدا کی وہی دہریا نکلتا ہے

    تمہارے شہر میں کیا کر رہے ہیں میرے لوگ

    گلی گلی سے مرا آشنا نکلتا ہے

    وہی تو شہر ہے خالدؔ نقاب پوشوں کا

    ہر آستیں سے جہاں آئنہ نکلتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 83)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے