جگر سوختہ ہیں اور دل بریاں ہیں ہم
شعلہ کی طرح سدا دیدۂ گریاں ہیں ہم
متصل لخت جگر کرتے ہیں آنکھوں سے سدا
آہ کس عاشق غم دیدہ کی مژگاں ہیں ہم
کبھی ہنستے ہیں کبھی روتے ہیں جلتے ہیں کبھی
گل ہیں شبنم ہیں کہ یا آتش سوزاں ہیں ہم
ہم میں ہی عالم اکبر ہوئے گو جرم صغیر
مظہر جلوۂ حق حضرت انساں ہیں ہم
دہر پر شور ہے ہاتھوں سے ہمارے اے آہ
آفرینش میں مگر نالہ و افغاں ہیں ہم
فکر جمعیت دل ہم کو کہاں آہ حسنؔ
خاطر آشفتۂ گیسوئے پریشاں ہیں ہم
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.