Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگر کا درد جگر میں رہے تو اچھا ہے

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

جگر کا درد جگر میں رہے تو اچھا ہے

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

MORE BYکنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

    جگر کا درد جگر میں رہے تو اچھا ہے

    جو بات گھر کی ہو گھر میں رہے تو اچھا ہے

    مآل کار سے ڈرنا تو بزدلی ہے مگر

    مآل کار نظر میں رہے تو اچھا ہے

    جو گر سکے نہ کبھی آنکھ سے گہر بن کر

    وہ اشک دیدۂ تر میں رہے تو اچھا ہے

    رواں دواں ہے ادھر عمر جانب منزل

    ادھر یہ جام سفر میں رہے تو اچھا ہے

    پرے کرو نہ ابھی گیسوؤں کو عارض سے

    یہ شام قرب سحر میں رہے تو اچھا ہے

    عجیب شے ہے حقیقت میں سوز محرومی

    فغاں تلاش اثر میں رہے تو اچھا ہے

    جلے جلے نہ جلے آشیاں مگر یہ سحرؔ

    نگاہ برق و شرر میں رہے تو اچھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے