جگر کا درد جگر میں رہے تو اچھا ہے
جگر کا درد جگر میں رہے تو اچھا ہے
کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
MORE BYکنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
جگر کا درد جگر میں رہے تو اچھا ہے
جو بات گھر کی ہو گھر میں رہے تو اچھا ہے
مآل کار سے ڈرنا تو بزدلی ہے مگر
مآل کار نظر میں رہے تو اچھا ہے
جو گر سکے نہ کبھی آنکھ سے گہر بن کر
وہ اشک دیدۂ تر میں رہے تو اچھا ہے
رواں دواں ہے ادھر عمر جانب منزل
ادھر یہ جام سفر میں رہے تو اچھا ہے
پرے کرو نہ ابھی گیسوؤں کو عارض سے
یہ شام قرب سحر میں رہے تو اچھا ہے
عجیب شے ہے حقیقت میں سوز محرومی
فغاں تلاش اثر میں رہے تو اچھا ہے
جلے جلے نہ جلے آشیاں مگر یہ سحرؔ
نگاہ برق و شرر میں رہے تو اچھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.