جگر کا خون آنسو میں اگر شامل نہیں ہوگا
جگر کا خون آنسو میں اگر شامل نہیں ہوگا
یہ موتی ارمغان دوست کے قابل نہیں ہوگا
حسیں خوابوں کی دنیا مضطرب جذبات کی بستی
تمہیں کیوں کر یقین آیا یہ میرا دل نہیں ہوگا
شکستہ ساز ہے ٹوٹا ہوا ساغر ہے دل میرا
مرا دل باعث رنگینئ محفل نہیں ہوگا
تمہارا سنگ در میری جبین شوق کیا کہیے
یہ سنگ در حریف سجدۂ سائل نہیں ہوگا
مجھی سے ضد ہے دور آسماں اور دور ساغر کو
مجھے کیوں مدعائے زندگی حاصل نہیں ہوگا
مری کشتی ہوئی ہے جا کے آسودہ جہاں فطرتؔ
فنا کی موج ہوگی دیکھنا ساحل نہیں ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.