جگر میں درد تو ہے دل میں اضطراب تو ہے
جگر میں درد تو ہے دل میں اضطراب تو ہے
تمہارے غم میں مری زندگی خراب تو ہے
میں صرف تیرہ شبی پر یقیں نہیں رکھتا
ابھی زمیں پہ چمکنے کو آفتاب تو ہے
ابھی سرور کے اسباب پائے جاتے ہیں
کہ مے کدے میں صراحی تو ہے شراب تو ہے
ہر ایک شخص زمانے میں انقلابی ہے
کہ انقلاب نہیں فکر انقلاب تو ہے
گزر رہی ہے تصور میں زندگی اپنی
اب آرزوؔ نہ سہی آرزو کا خواب تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.