جی بھر کے مجھے رات کو رونے نہیں دیتے
جی بھر کے مجھے رات کو رونے نہیں دیتے
سونا بھی اگر چاہوں تو سونے نہیں دیتے
ہر وقت نصیحت کا کھلا رہتا ہے دفتر
دامن کو گناہوں میں بھگونے نہیں دیتے
اب شہر کے ہنگاموں سے گھبرانے لگا ہوں
کھونا بھی جو چاہوں تو یہ کھونے نہیں دیتے
کہتے ہیں یہ ہے لطف ستمگر کی نشانی
وہ دل کا مرے داغ بھی دھونے نہیں دیتے
رکھ دیتے ہیں ہاتھوں کو بڑے ناز سے منہ پر
جو بات ہے ہونی اسے ہونے نہیں دیتے
کیا بات ہے تم اپنی حسیں سانسوں کی خوشبو
مجھ کو دل و دیدہ میں سمونے نہیں دیتے
ناظرؔ مری شیرینئ گفتار میں کچھ لوگ
حالات کی تلخی کو ڈبونے نہیں دیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.