Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جی چاہے کعبے جاؤ جی چاہے بت کو پوجو

ولی اللہ محب

جی چاہے کعبے جاؤ جی چاہے بت کو پوجو

ولی اللہ محب

MORE BYولی اللہ محب

    جی چاہے کعبے جاؤ جی چاہے بت کو پوجو

    یہ سن رکھو محبؔ تم عاشق کبھو نہ ہوجو

    خوں سو دلوں کا ہوگا مشاطہ تیری گردن

    زلفوں کا اس کی ٹوٹا شانے سے ایک مو جو

    جس جا فرشتے کے پر جلتے ہوں پاؤں دھرتے

    دل اس گلی میں سر سے شایاں ہے جائے تو جو

    اک دم میں دیکھ لیجو پھر جیب پارہ پارہ

    بے فائدہ ہے ناصح کرتا ہے تو رفو جو

    کس رشک مہر و مہ کے شائق ہیں دیکھنے کے

    ہیں مہر و ماہ پھرتے دن رات کو بہ کو جو

    پا کر تجھے حلاوت کیا کیا اٹھاتے ہیں وہ

    کچھ دل ہی دل میں تیری کرتے ہیں جستجو جو

    کیا کیا نہ داغ حسرت سب دل ہی دل میں کھاویں

    مجلس میں گل رخوں کی آوے وہ شمع رو جو

    تکتا مقابل اس کے کس رو سے ماہ ہووے

    گرم سخن ہو ذرہ وہ مہر شعلہ خو جو

    تھی موج آہوئے چیں اور سب حباب نافہ

    دریا پر اس نے کھولے گیسوۓ مشکبو جو

    سیل سرشک میرے پہنچے ہے غم میں تیرے

    گلزار میں رواں ہے اے گل یہ آب جو جو

    گلشن میں گر وہ میکش آوے شراب پینے

    گل کا بھرے پیالہ غنچے کی ہے سبو جو

    کالے کے کاٹنے کی چڑھتی ہے لہر دل پر

    زلف سیاہ اس کی یاد آئے ہے کبھو جو

    معنی شناس ہی کچھ رتبے کو اس کے سمجھے

    اک طرز کا ہے اپنا انداز گفتگو جو

    عاشق نہ ہم تو ہوتے پر اے محبؔ بغل میں

    دل ہے وہ دشمن جاں پیتا رہے لہو جو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے