جی لرزتا ہے جانے کیا ہوگا
جی لرزتا ہے جانے کیا ہوگا
جس گھڑی ان کا سامنا ہوگا
جس جگہ ان کا نقش پا ہوگا
میرا سجدہ وہیں ادا ہوگا
راہ کی چھیڑ سے ذرا بچ کر
چل کوئی راہ دیکھتا ہوگا
اپنے چہرے کے داغ دیکھیں گے
روبرو جب وہ آئنہ ہوگا
جھولیاں کون بھر گیا سب کی
چھپ کے خیرات بانٹتا ہوگا
بس اسی موڑ پہ ٹھہر اے نسیمؔ
وہ دریچے سے جھانکتا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.