جی میں چہلیں تھیں جو کچھ سو تو گئیں یار کے ساتھ
جی میں چہلیں تھیں جو کچھ سو تو گئیں یار کے ساتھ
سر پٹکنا ہی پڑا اب در و دیوار کے ساتھ
اک ہمیں خار تھے آنکھوں میں سبھوں کی سو چلے
بلبلو خوش رہو اب تم گل و گلزار کے ساتھ
خار مردود چمن مجھ کو کیا روز ازل
جن نے بھیجا ہے تجھے گونۂ گلزار کے ساتھ
میں دوانا ہوں صدا کا مجھے مت قید کرو
جی نکل جائے گا زنجیر کی جھنکار کے ساتھ
یارو کہتے تھے جو تم لالہ و گل ہے سو کہاں
سر پٹکنے تو نہ آیا تھا میں کہسار کے ساتھ
ہائے صیاد یہ انصاف سے تیرے ہے بعید
یاں تلک کیجے ستم اپنے گرفتار کے ساتھ
گرچہ بلبل ہوں میں قائمؔ ولے اس باغ کے بیچ
فرق کوئی نہ کرے گل کو جہاں خار کے ساتھ
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.