جی میں رہ جائے جان میں رہ جائے
جی میں رہ جائے جان میں رہ جائے
کوئی صورت گمان میں رہ جائے
عشق وہ ہے جو داغدار کرے
درد وہ جو نشان میں رہ جائے
آگ ایسی ہو آئنہ چھلکے
رنگ ایسا ہو دھیان میں رہ جائے
خوشبو ایسی ہو راستہ روکے
اور بدن امتحان میں رہ جائے
قرب ایسا ہو جسم پگھلا دے
آنچ اس نیم جان میں رہ جائے
خاک ایسی اڑاؤں قدموں سے
حادثہ آسمان میں رہ جائے
پھول ایسا کھلے جو کھلتا رہے
اور خوشبو چٹان میں رہ جائے
خواب ایسا ہو آنکھ کھلنے پر
ذائقہ سا زبان میں رہ جائے
قامت ایسی ہو اس قیامت کی
صرف لکنت بیان میں رہ جائے
زخم ایسا کبھی لگے دل پر
روشنی عطر دان میں رہ جائے
وحشت ایسی جو در بدر گھومے
دشت وہ جو مکان میں رہ جائے
کروٹ ایسی کہ سلوٹیں پڑ جائیں
سسکی ایسی جو کان میں رہ جائے
فاصلہ ہو طویل سا اور پھر
گھر کہیں درمیان میں رہ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.