Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جی میں رہ جائے جان میں رہ جائے

کامران نفیس

جی میں رہ جائے جان میں رہ جائے

کامران نفیس

MORE BYکامران نفیس

    جی میں رہ جائے جان میں رہ جائے

    کوئی صورت گمان میں رہ جائے

    عشق وہ ہے جو داغدار کرے

    درد وہ جو نشان میں رہ جائے

    آگ ایسی ہو آئنہ چھلکے

    رنگ ایسا ہو دھیان میں رہ جائے

    خوشبو ایسی ہو راستہ روکے

    اور بدن امتحان میں رہ جائے

    قرب ایسا ہو جسم پگھلا دے

    آنچ اس نیم جان میں رہ جائے

    خاک ایسی اڑاؤں قدموں سے

    حادثہ آسمان میں رہ جائے

    پھول ایسا کھلے جو کھلتا رہے

    اور خوشبو چٹان میں رہ جائے

    خواب ایسا ہو آنکھ کھلنے پر

    ذائقہ سا زبان میں رہ جائے

    قامت ایسی ہو اس قیامت کی

    صرف لکنت بیان میں رہ جائے

    زخم ایسا کبھی لگے دل پر

    روشنی عطر دان میں رہ جائے

    وحشت ایسی جو در بدر گھومے

    دشت وہ جو مکان میں رہ جائے

    کروٹ ایسی کہ سلوٹیں پڑ جائیں

    سسکی ایسی جو کان میں رہ جائے

    فاصلہ ہو طویل سا اور پھر

    گھر کہیں درمیان میں رہ جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے