Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جی رہا ہوں ابھی تدفین سے روکا جائے

مسعود احمد

جی رہا ہوں ابھی تدفین سے روکا جائے

مسعود احمد

MORE BYمسعود احمد

    جی رہا ہوں ابھی تدفین سے روکا جائے

    زندگی کو مری توہین سے روکا جائے

    عقل نے دی ہے دہائی کہ بہر طور مجھے

    دل کی ہر بات پے آمین سے روکا جائے

    سولہ سنگھار اداسی نے کیے ہیں پھر سے

    اس کو آرائش و تزئین سے روکا جائے

    یہ کتابیں تو محبت کا سبق دیتی ہیں

    ان کو نفرت کے مضامین سے روکا جائے

    راستے بند کیے جاتا ہے دیوانوں پر

    دشت کو ایسے قوانین سے روکا جائے

    گریہ یہ گریۂ یعقوب سے بھی آگے کا

    اب ہمیں صبر کی تلقین سے روکا جائے

    ڈھال کی کوئی ضرورت نہیں مسعودؔ اگر

    وار کو سورۂ یٰسین سے روکا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے