جی رہا ہوں میں اداسی بھری تصویر کے ساتھ
جی رہا ہوں میں اداسی بھری تصویر کے ساتھ
شور کرتا ہوں سیہ رات میں زنجیر کے ساتھ
سرخ پھولوں کی گھنی چھاؤں میں چپکے چپکے
مجھ سے ملتا تھا کوئی اک نئی تنویر کے ساتھ
اک تری یاد کہ ہر سانس کے نزدیک رہی
اک ترا درد کہ چسپاں رہا تقدیر کے ساتھ
کبھی زخموں کا بھی خندۂ گل کا موسم
ہم پہ کھلتا رہا اک درد کی تفسیر کے ساتھ
بات آپس کی ہے آپس ہی میں رہنے دیجے
ورنہ ہم سرخیاں بن جائیں گے تشہیر کے ساتھ
آپ کی میز پہ پھر ایک نیا منظر ہے
میری تصویر بھی ہے آپ کی تصویر کے ساتھ
دل کے نزدیک سر شام الم اے نیرؔ
زخم کے چاند چمک اٹھتے ہیں تنویر کے ساتھ
- کتاب : Saye Babool Ke (Pg. 53)
- Author : Azhar Naiyyar
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.