جی ترستا ہے مسکرانے کو
آگ لگ جائے اس زمانے کو
اہل دنیا نے کھیل سمجھا ہے
اس زمانے میں دل لگانے کو
کاش ایسا بھی ایک دن ہوتا
آپ سنتے مرے فسانے کو
یہ روش ہے تو خود چمن والے
خاک کر دیں گے آشیانے کو
جائے حیرت ہے کیوں جہاں والے
طول دیتے ہیں ہر فسانے کو
ہر قدم پر ہیں طعنہ و دشنام
یاد رکھیں گے ہم زمانے کو
جی رہے ہیں بس اب تو اے رہبرؔ
دوستوں کے فریب کھانے کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.