Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جینا ہے اگر تجھ کو خوگر ہو تمنا کا

امین حزیں

جینا ہے اگر تجھ کو خوگر ہو تمنا کا

امین حزیں

MORE BYامین حزیں

    جینا ہے اگر تجھ کو خوگر ہو تمنا کا

    انداز خلیلی ہے مسلک ہے یہ موسیٰ کا

    بے آب تمنا دل جذبات سے عاری ہے

    منظر کبھی دیکھا ہے سوکھے ہوئے دریا کا

    محبوب ہے مے کش کو رندوں کی بغل میں ہے

    لیکن یہ تقرب ہے بادہ ہی سے مینا کا

    تھا جذب و کشش جس میں وہ شمع تجلی تھی

    زائر کوئی کیوں کر ہو اب وادیٔ سینا کا

    چڑھتے ہوئے سورج کے تیور کبھی دیکھے ہیں

    آغاز ہے آئینہ انجام تمنا کا

    اصلاح کی دنیا میں اس دل کا خدا حافظ

    پیدا نہ ہوا جس میں احساس ہی توبہ کا

    سیکھا ہے امیںؔ میں نے ہاتف سے غزل کہنا

    یہ نغمۂ جاں پرور ہے بلبل سدرہ کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے