جینا ہے سب کے ساتھ کہ انسان میں بھی ہوں
جینا ہے سب کے ساتھ کہ انسان میں بھی ہوں
چہرے بدل بدل کے پریشان میں بھی ہوں
جھونکا ہوا کا چپکے سے کانوں میں کہہ گیا
اک کانپتے دیے کا نگہبان میں بھی ہوں
انکار اب تجھے بھی ہے میری شناخت سے
لیکن نہ بھول یہ تری پہچان میں بھی ہوں
آنکھوں میں منظروں کو جب آباد کر لیا
دل نے کیا یہ طنز کہ ویران میں بھی ہوں
اپنے سوا کسی سے نہیں دشمنی قمرؔ
ہر لمحہ خود سے دست و گریبان میں بھی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.