جینے کا بس ایک سہارا وہ لڑکی
جینے کا بس ایک سہارا وہ لڑکی
میں ہوں ٹوٹی ناؤ کنارا وہ لڑکی
جان ہتھیلی پر رکھ کر میں جاتا تھا
جب کرتی تھی ایک اشارہ وہ لڑکی
اور کسی سے ملنے ہی کب دیتی تھی
یوں رکھتی تھی دھیان ہمارا وہ لڑکی
چھوڑ گئی ساحل کے حوالے تنہا ہی
ریت پہ لکھ کر نام ہمارا وہ لڑکی
وہ آئے تو کل جگ روشن ہو جائے
سورج جگنو چاند ستارا وہ لڑکی
تاج محل کی زینت بھی ہے خوب مگر
تاج سے پیارا ایک نظارہ وہ لڑکی
کنگن جھمکے بالی پائل بندیا کیا
گھر بھی لے گئی ساتھ میں سارا وہ لڑکی
خوشیوں میں ان ہونٹوں کی مسکان تھی وہ
غم میں ہے اشکوں کی دھارا وہ لڑکی
میں نے دل سے پوچھا تیری دھڑکن کون
دل کا ہر اک تار پکارا وہ لڑکی
روز دعاؤں میں مانگا دن رات یہی
پھر مل جائے مجھ کو خدارا وہ لڑکی
سوچ تو لے کیا کہنا ہے کیا سننا ہے
سنتؔ اگر مل جائے دوبارہ وہ لڑکی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.