جینے کا لطف کچھ تو اٹھاؤ نشے میں آؤ
جینے کا لطف کچھ تو اٹھاؤ نشے میں آؤ
ہنستے ہیں کیسے غم میں دکھاؤ نشے میں آؤ
نشہ پلا کے خوب مرا حال دل سنا
کچھ تم بھی دل کی بات بتاؤ نشے میں آؤ
تم ہوش میں جب آئے تو آفت ہی بن کے آئے
اب میرے پاس جب بھی تم آؤ نشے میں آؤ
دل میں غبار رکھنا ہے توہین مے کشی
بس ختم اٹھ کے ہاتھ ملاؤ نشے میں آؤ
یہ زندگی کی رات ہے تاریک کس قدر
دونوں سروں پہ شمع جلاؤ نشے میں آؤ
وامقؔ یہ دل کی پیاس بھلا یوں بجھے گی کیا
اب آگ ہی سے آگ بجھاؤ نشے میں آؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.