جینے کا لطف زیست کا حاصل نہیں رہا
![رسول جہاں بیگم مخفی بدایونی رسول جہاں بیگم مخفی بدایونی](https://www.rekhta.org/Content/Images/quillm.png)
جینے کا لطف زیست کا حاصل نہیں رہا
رسول جہاں بیگم مخفی بدایونی
MORE BYرسول جہاں بیگم مخفی بدایونی
جینے کا لطف زیست کا حاصل نہیں رہا
وہ ولولے نہیں رہے وہ دل نہیں رہا
ہنگامہ زار شوق ہے یا محشر الم
طوفان اضطراب ہے وہ دل نہیں رہا
ساقی کی ایک ہی نگہ التفات میں
مشکل ہمارا عقدۂ مشکل نہیں رہا
یادش بخیر حاصل کونین تھا جو دل
چھٹ کر کسی سے اب کسی قابل نہیں رہا
محفل سے اٹھ گئے مری حیرت کے آئنے
اب آئنے کے کوئی مقابل نہیں رہا
مخفیؔ قضا نے راہ میں ہم کو مٹا دیا
اندیشۂ درازیٔ منزل نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.