جینے کا وسیلہ بھی اسباب بھی بدلیں گے
جینے کا وسیلہ بھی اسباب بھی بدلیں گے
موجوں کو تو بدلیں گے سیلاب بھی بدلیں گے
تہذیب و تمدن ہی ورثے میں ملے ہم کو
ہم تم کو تو بدلیں گے آداب بھی بدلیں گے
معیار بدل دے گا خود اپنی حقیقت یوں
حاصل جو کیے وہ سب القاب بھی بدلیں گے
احساس محبت میں یہ سوچ بھی شامل کی
تو جس میں نہ ہو شامل وہ خواب بھی بدلیں گے
شعلوں کی نمائش میں دعویٰ بھی یہ شامل تھا
جو ان کو بجھائے گا وہ آب بھی بدلیں گے
مانگو نہ دعا شاہدؔ گردش سے نکلنے کی
حالات بدلتے ہیں احباب بھی بدلیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.