Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جینے کے اگر چند سہارے بھی ملے ہیں

اخگر مشتاق رحیم آبادی

جینے کے اگر چند سہارے بھی ملے ہیں

اخگر مشتاق رحیم آبادی

MORE BYاخگر مشتاق رحیم آبادی

    جینے کے اگر چند سہارے بھی ملے ہیں

    تو جان سے جانے کے اشارے بھی ملے ہیں

    ہر چند رہ عشق کے غم سخت ہیں لیکن

    اس راہ کے کچھ غم ہمیں پیارے بھی ملے ہیں

    کچھ اپنی وفاؤں سے جو امید تھی ہم کو

    کچھ ان کی نگاہوں کے سہارے بھی ملے ہیں

    اے راہرو راہ جنوں بھول نہ جانا

    اس راہ میں جی جان سے ہارے بھی ملے ہیں

    الزام تغافل ہمیں تسلیم ہے لیکن

    بدلے ہوئے انداز تمہارے بھی ملے ہیں

    کیا کیجئے تدبیر سے ہارا نہیں جاتا

    گو راہ میں تقدیر کے مارے بھی ملے ہیں

    طوفاں میں سبھی ڈوب تو جاتے نہیں اخگرؔ

    کچھ لوگوں کو طوفاں میں کنارے بھی ملے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے