Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جینے کی آرزو میں وہ شدت نہیں رہی

باسط جلیلی

جینے کی آرزو میں وہ شدت نہیں رہی

باسط جلیلی

MORE BYباسط جلیلی

    جینے کی آرزو میں وہ شدت نہیں رہی

    کیسے کہوں کہ اب وہ محبت نہیں رہی

    میں بھی کسی کا ہو چکا تو بھی کسی کا ہے

    اک دوسرے کی اب ہمیں حاجت نہیں رہی

    ہیں اپنے ہی جہان میں کچھ اس طرح سے گم

    کچھ ساعتوں کی بھی ہمیں فرصت نہیں رہی

    تیرے ہی دم سے رونق بزم حیات تھی

    جو تو نہیں رہا مری جنت نہیں رہی

    وہ بھی تو دن تھے آنکھ سے ہٹتا نہیں تھا وہ

    اب یہ بھی دن ہیں ملنے کی چاہت نہیں رہی

    اپنی مدد کا آپ ہی قائل ہوا ہوں میں

    باسطؔ مجھے کسی کی ضرورت نہیں رہی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے