جینے کی آرزو میں وہ شدت نہیں رہی
جینے کی آرزو میں وہ شدت نہیں رہی
کیسے کہوں کہ اب وہ محبت نہیں رہی
میں بھی کسی کا ہو چکا تو بھی کسی کا ہے
اک دوسرے کی اب ہمیں حاجت نہیں رہی
ہیں اپنے ہی جہان میں کچھ اس طرح سے گم
کچھ ساعتوں کی بھی ہمیں فرصت نہیں رہی
تیرے ہی دم سے رونق بزم حیات تھی
جو تو نہیں رہا مری جنت نہیں رہی
وہ بھی تو دن تھے آنکھ سے ہٹتا نہیں تھا وہ
اب یہ بھی دن ہیں ملنے کی چاہت نہیں رہی
اپنی مدد کا آپ ہی قائل ہوا ہوں میں
باسطؔ مجھے کسی کی ضرورت نہیں رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.