جیت کو مات دے کے آ گیا میں
جیت کو مات دے کے آ گیا میں
پھول خیرات دے کے آ گیا میں
جو زباں حلق تک نہ آتی تھی
اس کو اک بات دے کے آ گیا میں
وہ جو پتھر کا بت بنا ہوا تھا
اس کو جذبات دے کے آ گیا میں
جن کی خوشیاں کمانے نکلا تھا
ان کو صدمات دے کے آ گیا میں
ہجر کاٹا نہیں گیا مجھ سے
ہات کے ہات دے کے آ گیا میں
زندگی میرے بس کی بات نہ تھی
چار دن ساتھ دے کے آ گیا میں
وصل کا جتنا قرض تھا مجھ پر
ہجر کی رات دے کے آ گیا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.