Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیتے ہیں تیرے پیار کی خیرات سے فقیر

محمد فہیم

جیتے ہیں تیرے پیار کی خیرات سے فقیر

محمد فہیم

MORE BYمحمد فہیم

    جیتے ہیں تیرے پیار کی خیرات سے فقیر

    بیٹھے ہیں لو لگائے تری ذات سے فقیر

    تشنہ لبی نے پھر یہاں ڈیرے لگا لئے

    ہیں دل گرفتہ ہجر کے لمحات سے فقیر

    ہیں جان لیوا زیست کی یہ تلخیاں مگر

    روتے نہیں ہیں تنگیٔ حالات سے فقیر

    صورت بنا کے کانچ کی توڑا گیا کبھی

    مغلوب ہو گئے کبھی جذبات سے فقیر

    ظلم و ستم کی انتہا کیجے حضور آپ

    کندن بنیں گے درد کی سوغات سے فقیر

    امید کے چراغ جلاتے ہیں بام پر

    ڈرتے نہیں ہواؤں کے خدشات سے فقیر

    فرقت میں ایک عمر سے جلتے رہے مگر

    خوش ہو گئے بس ایک ملاقات سے فقیر

    جام و سبو و ساغر و مینا و میکدہ

    رہتے ہیں دور شہر خرافات سے فقیر

    وہ لوگ بھی فہیمؔ بڑے با کمال ہیں

    لڑتے ہیں صبح و شام جو صدمات سے فقیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے