Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیتے ہوئے گھبراتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

احمد کمال حشمی

جیتے ہوئے گھبراتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

احمد کمال حشمی

MORE BYاحمد کمال حشمی

    جیتے ہوئے گھبراتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

    بے موت ہی مر جاتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

    گردن پہ چلے تیغ کہ سینے پہ چلے تیر

    روتے ہیں نہ چلاتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

    ہنس ہنس کے کوئی دے تو بلا خوف و تردد

    زہراب بھی پی جاتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

    خود مسخ شدہ چہرے لئے پھرتے ہیں لیکن

    آئینہ بھی دکھلاتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

    مغموم بھی ہوتے ہیں تو آتے ہیں نظر شاد

    غالبؔ کی غزل گاتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

    سنتے ہیں کہ دانا ہیں مگر ایسی حماقت

    دیوانے کو سمجھاتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

    وحشت کے بنا جاتے ہیں صحرا کی طرف کیوں

    جاتے ہیں تو لوٹ آتے ہیں یہ لوگ عجب ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے