جیتی رہو کہانیو ملتے ہیں یار ایک دن
جیتی رہو کہانیو ملتے ہیں یار ایک دن
ایک ہزار ایک رات ایک ہزار ایک دن
واقعی جیسے گمشدہ شخص پلٹ کے آ گیا
مجھ سے بسر نہیں ہوا ایک ہی بار ایک دن
خاک میں کم نمود کی آگ عدم وجود کی
عمر خیام ایک شب عمر خمار ایک دن
منزل جاں تک ایک دن پہنچے گا جو در اصل ہے
راہ میں بیٹھ جائے گا گرد و غبار ایک دن
وہ جسے ڈھونڈتی پھری تم نے چھپائی ڈائری
یاد ہے یار ایک بار یاد ہے یار ایک دن
آنکھ بچا کے لے گیا ہاتھ بڑھا کے لے گیا
رات کے پار ایک خواب خواب کے پار ایک دن
جھوٹی حقیقتوں سے دور سچی کہانیاں ضرور
جیتیں تو واپس آ سکیں شاہ سوار ایک دن
گاؤں سے گاؤں ڈاکئے لوگوں کے خط پڑھا کیے
میر امن ہوا کئے باغ و بہار ایک دن
بن کے بکھر تو جاؤں گا رو کے سنور تو جاؤں گا
خواب نگر تو جاؤں گا آخری بار ایک دن
باقی زمانے چھوڑ دے فانی فسانے چھوڑ دے
میری طرح سے میری جان خود پہ گزار ایک دن
یار کو گاڑ کر سبھی گاڑیوں کی طرف بڑھے
کٹتا نہ تھا ترے بغیر یاروں کے یار ایک دن
دنیا سے ایک دن وہ شخص دل کی طرف پھر آئے گا
شہر میں لوٹ آئے گی پھر سے بہار ایک دن
قصبے کی عورتیں جنے بچوں سنے بنے ٹھنے
ریل جہاں نہیں رکی کھوکھرا پار ایک دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.