جیتنے معرکۂ دل وہ لگاتار گیا
جیتنے معرکۂ دل وہ لگاتار گیا
جس گھڑی فتح کا اعلان ہوا ہار گیا
تھک کے لوٹ آئے علم دار مساوات آخر
دور تک سلسلۂ اندک و بسیار گیا
جس کو سب سہل طلب جان کے کرتے تھے گریز
اک وہی شخص سوئے منزل دشوار گیا
ان دنوں ذہن کی دنیا میں ہے مصروف بشر
دل کی تہذیب گئی درد کا بیوہار گیا
ہم گنہ گاروں سے با معنی رہا حشر کا دن
ورنہ یہ سارا ہی منصوبہ تھا بے کار گیا
سازؔ ہے دل زدہ اب بھی ترے شعروں کے طفیل
ہم تو سمجھے تھے کہ اے میر یہ آزار گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.