Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیون کے سفر میں راہی ملتے ہیں بچھڑ جانے کو

ساحر لدھیانوی

جیون کے سفر میں راہی ملتے ہیں بچھڑ جانے کو

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    جیون کے سفر میں راہی ملتے ہیں بچھڑ جانے کو

    اور دے جاتے ہیں یادیں تنہائی میں تڑپانے کو

    یہ روپ کی دولت والے کب سنتے ہیں دل کے نالہ

    تقدیر نہ بس میں ڈالے ان کے کسی دیوانے کو

    جو ان کی نظر سے کھیلے دکھ پائے مصیبت جھیلے

    پھرتے ہیں یہ سب البیلے دل لے کے مکر جانے کو

    دل لے کے دغا دیتے ہیں اک روگ لگا دیتے ہیں

    ہنس ہنس کے جلا دیتے ہیں یہ حسن کے پروانہ کو

    اب ساتھ نہ گزریں گے ہم لیکن یہ فضا راتوں کی

    دہرایا کرے گی ہر دم اس پیار کے افسانے کو

    رو رو کے انہیں راہوں میں کھونا پڑا اک اپنے کو

    ہنس ہنس کے انہیں راہوں میں اپنایا تھا بیگانے کو

    تم اپنی نئی دنیا میں کھو جاؤ پرائے بن کر

    جی پائے تو ہم جی لیں گے مرنے کی سزا پانے کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے