Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیون کو دکھ دکھ کو آگ اور آگ کو پانی کہتے

آنس معین

جیون کو دکھ دکھ کو آگ اور آگ کو پانی کہتے

آنس معین

MORE BYآنس معین

    جیون کو دکھ دکھ کو آگ اور آگ کو پانی کہتے

    بچے لیکن سوئے ہوئے تھے کس سے کہانی کہتے

    سچ کہنے کا حوصلہ تم نے چھین لیا ہے ورنہ

    شہر میں پھیلی ویرانی کو سب ویرانی کہتے

    وقت گزرتا جاتا اور یہ زخم ہرے رہتے تو

    بڑی حفاظت سے رکھی ہے تیری نشانی کہتے

    وہ تو شاید دونوں کا دکھ اک جیسا تھا ورنہ

    ہم بھی پتھر مارتے تجھ کو اور دیوانی کہتے

    تبدیلی سچائی ہے اس کو مانتے لیکن کیسے

    آئینے کو دیکھ کے اک تصویر پرانی کہتے

    تیرا لہجہ اپنایا اب دل میں حسرت سی ہے

    اپنی کوئی بات کبھی تو اپنی زبانی کہتے

    چپ رہ کر اظہار کیا ہے کہہ سکتے تو آنسؔ

    ایک علاحدہ طرز سخن کا تجھ کو بانی کہتے

    RECITATIONS

    نوشی گیلانی

    نوشی گیلانی,

    نوشی گیلانی

    جیون کو دکھ دکھ کو آگ اور آگ کو پانی کہتے نوشی گیلانی

    مأخذ :
    • کتاب : Muallim-e-urdu(Lucknow) (Pg. 34)
    • Author : Izhar Ahmad
    • مطبع : Published by Izhar ahmad Editor,and publisher at the Shagufta printers Lucknow & Distributed simmam Publication 499/129 Hasanganj lucknow-226020 (February-1992)
    • اشاعت : February-1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے