جیون میں دھندلکا ہی اگر آئے تو اچھا
جیون میں دھندلکا ہی اگر آئے تو اچھا
اس کو تو نہ آنا تھا مگر آئے تو اچھا
ویسے تو نظر آتی ہے ہر آنکھ میں نفرت
وہ پیار کے درپن میں نظر آئے تو اچھا
اک درد جو شدت کی بلندی پہ کھڑا ہے
احساس کی سیڑھی سے اتر آئے تو اچھا
محلوں کا نظارا تو خیالوں میں بسا ہے
اک بار تصور میں کھنڈر آئے تو اچھا
برسوں سے تو ویران مرے دل کا نگر ہے
بھولی سی کوئی یاد ادھر آئے تو اچھا
تم اس کو خطا وار سمجھنا نہیں ناظمؔ
گمراہ کوئی لوٹ کے گھر آئے تو اچھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.