جن دنوں دل سے تری یاد جڑی رہتی تھی
جن دنوں دل سے تری یاد جڑی رہتی تھی
میری ہر رات ستاروں سے بھری رہتی تھی
ایک سایہ بھی بھٹکتا تھا گلی میں شب بھر
ایک کھڑکی بھی بہت دیر کھلی رہتی تھی
بعد میں عشق نے رستہ بھی دکھایا ہم کو
اول اول بڑی بے راہروی رہتی تھی
جن دنوں صبر کی تلقین پہ لکھتا تھا میں
ایک بڑھیا مری چوکھٹ پہ کھڑی رہتی تھی
یاد ہے آج بھی وہ ملنا ملانا اپنا
میری جھولی ترے پھولوں سے بھری رہتی تھی
کھڑکیاں کھول دیں اک روز تری یادوں کی
بڑی سنسان اثرؔ دل کی گلی رہتی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.